No data received from your website yet. منقولہ غیر منقولہ جائیداد

بسم اللہ الرحمن الرحیم  

 اوپر جو انگریزی عبارت درج ہے وہ کسی کا سوال ہے. 

سوال یہ ہے کہ آج سے پچیس سال قبل میرے والد نے ایک زمین بیچی تھی، زمین خریدنے کے بعد سے آج تک خریدار نے نہ ہی بونڈ بنوایا ہے اور نہ رجسٹری کرانے آیا ہے اور میرے والدین دنیا سے رخصت ہوچکے ہیں تو اب وہ زمین کس کی ہے. 

جواب!مسائل کے اعتبار مسئلہ منقولہ اور غیر منقولہ کا دیکھنا ہوگا، منقولہ جائداد جیسے سائکل، گھڑی وغیرہ کا حکم یہ ہے اگر مالک کے نہ ملنے کا اندیشہ ہو اور مال کے ضائع ہوجائے کا اندیشہ ہوتو وہ مال لوٹایا جاسکتا ہے 

غیر منقولہ جائیداد جیسے زمین، گھر وغیرہ تو اس کی ملکیت نہیں لوٹتی ہے وہ اسی مالک کا ہو گا جس نے آج سے 25 سال قبل قیمت ادا کرکے مالک بنا تھا اس کو لوٹانے کی گنجائش نہیں ہے ساتھ آپ پر یہ ذمہ داری بنتی ہے کہ اس حفاظت اپنے قبضے میں رکھ کر کریں اس کی دیکھ ریکھ کرتے رہیں اور جب وہ مالک لوٹ کر آئے اس کی امانت اس کو لوٹا دیں آئے اسے ایک حدیث پاک سے سمجھ تے ہیں

میں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے سنا، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ پہلی امت کے تین آدمی کہیں سفر میں جا رہے تھے۔ رات ہونے پر رات گزارنے کے لیے انہوں نے ایک پہاڑ کے غار میں پناہ لی، اور اس میں اندر داخل ہو گئے۔ اتنے میں پہاڑ سے ایک چٹان لڑھکی اور اس نے غار کا منہ بند کر دیا۔ سب نے کہا کہ اب اس غار سے تمہیں کوئی چیز نکالنے والی نہیں، سوا اس کے کہ تم سب، اپنے سب سے زیادہ اچھے عمل کو یاد کر کے اللہ تعالیٰ سے دعا کرو۔ اس پر ان میں سے ایک شخص نے اپنی دعا شروع کی کہ اے اللہ! میرے ماں باپ بہت بوڑھے تھے اور میں روزانہ ان سے پہلے گھر میں کسی کو بھی دودھ نہیں پلاتا تھا، نہ اپنے بال بچوں کو، اور نہ اپنے غلام وغیرہ کو۔ ایک دن مجھے ایک چیز کی تلاش میں رات ہو گئی اور جب میں گھر واپس ہوا تو وہ  ( میرے ماں باپ )  سو چکے تھے۔ پھر میں نے ان کے لیے شام کا دودھ نکالا۔ جب ان کے پاس لایا تو وہ سوئے ہوئے تھے۔ مجھے یہ بات ہرگز اچھی معلوم نہیں ہوئی کہ ان سے پہلے اپنے بال بچوں یا اپنے کسی غلام کو دودھ پلاؤں، اس لیے میں ان کے سرہانے کھڑا رہا۔ دودھ کا پیالہ میرے ہاتھ میں تھا اور میں ان کے جاگنے کا انتظار کر رہا تھا۔ یہاں تک کہ صبح ہو گئی۔ اب میرے ماں باپ جاگے اور انہوں نے اپنا شام کا دودھ اس وقت پیا، اے اللہ! اگر میں نے یہ کام محض تیری رضا حاصل کرنے کے لیے کیا تھا تو اس چٹان کی آفت کو ہم سے ہٹا دے۔ اس دعا کے نتیجہ میں وہ غار تھوڑا سا کھل گیا۔ مگر نکلنا اب بھی ممکن نہ تھا۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ پھر دوسرے نے دعا کی، اے اللہ! میرے چچا کی ایک لڑکی تھی۔ جو سب سے زیادہ مجھے محبوب تھی، میں نے اس کے ساتھ برا کام کرنا چاہا، لیکن اس نے نہ مانا۔ اسی زمانہ میں ایک سال قحط پڑا۔ تو وہ میرے پاس آئی میں نے اسے ایک سو بیس دینار اس شرط پر دیئے کہ وہ خلوت میں مجھے سے برا کام کرائے۔ چنانچہ وہ راضی ہو گئی۔ اب میں اس پر قابو پا چکا تھا۔ لیکن اس نے کہا کہ تمہارے لیے میں جائز نہیں کرتی کہ اس مہر کو تم حق کے بغیر توڑو۔ یہ سن کر میں اپنے برے ارادے سے باز آ گیا اور وہاں سے چلا آیا۔ حالانکہ وہ مجھے سب سے بڑھ کر محبوب تھی اور میں نے اپنا دیا ہوا سونا بھی واپس نہیں لیا۔ اے اللہ! اگر یہ کام میں نے صرف تیری رضا کے لیے کیا تھا تو ہماری اس مصیبت کو دور کر دے۔ چنانچہ چٹان ذرا سی اور کھسکی، لیکن اب بھی اس سے باہر نہیں نکلا جا سکتا تھا۔ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا اور تیسرے شخص نے دعا کی۔ اے اللہ! میں نے چند مزدور کئے تھے۔ پھر سب کو ان کی مزدوری پوری دے دی، مگر ایک مزدور ایسا نکلا کہ وہ اپنی مزدوری ہی چھوڑ گیا۔ میں نے اس کی مزدوری کو کاروبار میں لگا دیا اور بہت کچھ نفع حاصل ہو گیا پھر کچھ دنوں کے بعد وہی مزدور میرے پاس آیا اور کہنے لگا اللہ کے بندے! مجھے میری مزدوری دیدے، میں نے کہا یہ جو کچھ تو دیکھ رہا ہے۔ اونٹ، گائے، بکری اور غلام یہ سب تمہاری مزدوری ہی ہے۔ وہ کہنے لگا اللہ کے بندے! مجھ سے مذاق نہ کر۔ میں نے کہا میں مذاق نہیں کرتا، چنانچہ اس شخص نے سب کچھ لیا اور اپنے ساتھ لے گیا۔ ایک چیز بھی اس میں سے باقی نہیں چھوڑی۔ تو اے اللہ! اگر میں نے یہ سب کچھ تیری رضا مندی حاصل کرنے کے لیے کیا تھا تو تو ہماری اس مصیبت کو دور کر دے۔ چنانچہ وہ چٹان ہٹ گئی اور وہ سب باہر نکل کر چلے گئے۔

In the name of God, Most Gracious, Most Merciful

The English text above is a question.

The question is that twenty five years ago today my father had sold a piece of land. Since buying the land, the buyer has neither made a bond nor registered it and my parents have passed away. Of.

Answer: Depending on the problem, the problem must be considered as movable and immovable. The rule of movable property such as bicycle, watch, etc. is that if there is a fear of not finding the owner and there is a fear of loss of property, the property can be returned.

If immovable property such as land, house etc. is not returned to him, it will belong to the same owner who made him the owner by paying the price 25 years ago. There is no scope to return it. Keep this protection in your possession, take care of it, and when the owner returns, return his trust to him.

I heard the Prophet (peace and blessings of Allaah be upon him) say that three men of the first ummah were going on a journey. To spend the night, they took refuge in a mountain cave, and entered it. At that moment, a rock fell from the mountain and closed the mouth of the cave. They all said, "Now there is nothing to take you out of this cave, except that you all remember your best deeds and pray to Allah Almighty." At this one of them started his prayer saying: O Allah! My parents were very old and I did not breastfeed anyone in the house before them every day, not my children, nor my slaves. One night I was looking for something and when I got home they (my parents) were asleep. Then I took out the evening milk for them. When he was brought to them, they were asleep. I didn't think it was a good idea to breastfeed my children or any of my slaves before them, so I stood by them. I had a cup of milk in my hand and I was waiting for them to wake up. Even in the morning. Now my parents woke up and they drank their evening milk at that time, O Allah! If I did this just to please you, remove this rock disaster from us. As a result of this prayer, the cave opened a little. But it was still not possible to get out. The Prophet (peace and blessings of Allaah be upon him) said: Then the other supplicated, 'O Allaah! My uncle had a daughter. The one I loved the most, I wanted to do bad things to him, but he refused. At that time there was a year of famine. So she came to me and I gave her one hundred and twenty dinars on the condition that she would do something bad to me in private. So she agreed. Now I had overcome it. But he said, "I do not allow you to break this seal without right." Hearing this, I gave up my evil intention and left. Although she was dearest to me and I did not take back my gold. O Allah! If I did this only for your pleasure, then take away our trouble. So the rock slipped a little bit, but still couldn't get out of it. The Prophet (peace and blessings of Allaah be upon him) said and the third person prayed. O Allah! I did some labor. Then they all paid their wages, but one worker turned out to be his own. I invested his wages in the business and made a lot of profit. Then a few days later the same worker came to me and said, 'Servant of Allah!' Give me my wages, I said that's what you're looking at. Camels, cows, goats and slaves are all your labor. He said: O servant of Allah! Don't make fun of me I said I'm not kidding, so this guy took everything and took it with him. Not a single thing left of it. So, O Allah! If I did all this to please you, then take away our trouble. So the rock moved and they all went out.

https://natiquekizoban.blogspot.com/?m=1

Post a Comment