No data received from your website yet. ایک خوبصورت،جوان،نیم برہنہ لڑکی اور ایک طالب علم

 


بسم اللہ الرحمٰن الرحیم

ایک خوبصورت اور جوان لڑکی اور ایک طالب علم

 آج سے تقریبا سو سال قبل کی بات ہے لکھنئو میں ایک نواب صاحب رہتے تھے اور اس کی ایک خوبصورت حسین و جمیل جوان بیٹی تھی ۔نواب صاحب کی زندگی خوب مزے سے کٹ رہی تھی کہ اچانک شہر میں فساد بر پا ہو گیا،شہر میں افرا تفری کا ماحول پیدا ہو گیا سب لوگ اپنی جان بچانے لے لئے یہاں وہاں چھپ رہے تھے۔نواب صاحب کی شہزادی گھر سے با ہر کسی ضرورت سے گئی ہوئی تھی کہ وہ فسادیوں کی زد میں آگئی ۔فسادئوں نے اس کی عزت لوٹنے کی کو شش کی ،تو وہ لڑکی اپنی جان بچانے کے لئے جگہ تلاش کرنے لگی جب اسے کوئی جگہ نظر نہ آئی تو اس نے اپنے سامنے ایک مسجد دیکھا اور اپنی جان بچھانے کے لئے مسجد میں داخل ہو گئی ۔وہ تقریبا شام کا وقت تھا اور مسجد کے اندر ایک طالب علم حدیث کی کوئی کتاب پڑھنے میں مشؑول تھا ،لڑکی کچھ دئر خاموش کھڑی رہی ،ڈرکے مارے کوئی حرکت نہیں کر رہی تھی کہ اچانک لڑکے کی نگاہ اس لڑکی پر پڑگئی،چونکہ یہ لڑکی ہیم برہنہ تھی اور اس کا لباس بھی شرعی نہیں تھا اس لئے اس طالب علم نےکچھ ساعات خاموش کھڑی لڑکی کو دیکھا اسی اثنا میں یہ لڑ کی طالب علم کے قریب چلی گئی ۔

اسلامی رنگ میں رنگے طالبِ علم نے جب ایک نوجوان لڑکی کو مسجد میں غیر شرعی حالت میں دیکھا تو اسے مسجد سے نکلنے کو کہا جس سے لڑکی نے انکار کیا، 

طالب علم نے غصہ، منت و سماجت کی ہر حربہ آزمایا مگر لڑکی نے اللہ کا واسطہ دے کر کہا کہ باہر اس کی عزت کو خطره ہے اور اسے رات یہیں گزارنے دیا جاۓ، اس پر طالب ۔علم نے کہا کہ ایک شرط پر تم مسجد میں ٹہر سکتی ہو کہ ایک کونے میں پوری رات خاموش بیٹھی رہوگی اور کسی صورت بھی میرے ساتھ بات نہیں کروگی، 


ادهر نوجوان طالب علم ہر تھوڑی دیر بعد اپنی ایک انگلی آگ پر رکھـتا اور پھر آه و سسکیاں لے کر ہٹاتا- لڑکی رات بھر یہ تماشہ دیکھـتی رہی مگر کچھ کہنے سے قاصر تھی، رب رب کرکے صبح ہوئی- لڑکا اذان دینے اٹھا اور لڑکی سے کہا وه اب مسجد سے نکلے کیونکہ نمازی آنے والے ہوں گے تاکہ کوئی بدگمانی نہ کرے- لڑکی نے كہا ٹھیک مگر مجھے ایک بات بتادیں کہ رات بھر آپ وقفے وقفے سے اپنی انگلی آگ پر کیوں رکھتے تھے- طالب علم نے جواب دیا کہ رات بھر میں نے نفس اور شیطان اور اللہ کے احکامات کے مابین شش و پنج میں گزاری،جب کبھی شیطان کا غلبہ ہوتا تو میری خواہش ابھرتی کہ اکیلی لڑکی ہے اپنی خواہش کی تکمیل کرلوں مگر جب دوزخ کا عذاب سامنے پاتا تو اپنی انگلی کو آگ پر رکھ کر یہ آزمائش کرتا کہ کیا اُس آگ کو میں سہہ پاؤں گا، مگر جلد ہی احساس ہوجاتا کہ ایک چھوٹی انگلی یہ تھوڑی سی آگ برداشت نہیں کرسکتی تو جہنم کی آگ کو میرا پورا جسم کو کیسے برداشت کرے گا. 

وقت گزرتا گیا، نواب زادی کییے امیر سے امیر شخصیات کے رشتے آنے لگے مگر وه ہر رشتہ منع کراتی رہی. لڑکی کے والدین بہت پریشان تھے کہ آخر معامله کیا ہے- بالآخر لڑکی زبان پر مدعا لے آئی کہ اس کی شادی صرف مذکوره طالبِ علم سے کی جاۓ ورنہ وه کبھی شادی نہیں کرے گی- 

اس واقعے کو لکھنے کا مقصد یہ ہے کہ ہمارے نو جوانوں کو کچھ سبق حاصل ہو تاکہ وہ اپنے شرم گاہ کی حفاظت کر سکیں

اللہ کے رسول ﷺ نے فرماےا کی آدمی اگر دو چیزوں کی ھفاظت کر لے تو میں کی ضمانت سدے سکتا ہوں (۱)زبان کی حفاظت (۲) شرم ھاہ کی حفاظت یہ دو ایسی چیزیں ہیں کی جو جسم کو اذیت میں مبتلا کر دیتی ہیں *نتیجہ: ایک رات نفس کو قابو رکھ کر وه غریب طالب علم محل میں چلا گیا اگر ہم پوری زندگی الله اور نبی کائنات علیہ السلام کے طور طریقوں پر گزاریں تو خالق کائنات ہمیں جنت کے محلات میں کیا مقام دیں

گے........ضرور سوچیے گا .......اور مجھے اپنے من کی آواز سے بھی ضرور مطلع کیجیے گا .......انتظار رہے گا آپکی آواز کا مجھے؟



In the name of God, Most Gracious, Most Merciful

A beautiful and young girl and a student About a hundred years ago today, a Nawab lived in Lucknow and he had a beautiful young daughter. An atmosphere of chaos was created and everyone was hiding here and there to save their lives. At six o'clock, the girl started looking for a place to save her life. When she could not find a place, she saw a mosque in front of her and entered the mosque to save her life. It was almost evening time and the mosque Inside, a student was reading a book of hadith, the girl stood silent for a while, not moving in fear that suddenly the boy's eyes fell on the girl, because the girl was naked and her clothes It was not Shariah, so the student saw the girl standing silent for a few hours. At the same time, she approached the boy's student. When a student dyed in Islamic colors saw a young girl in the mosque in an illegal state, he asked her to leave the mosque, which she refused. The student tried every tactic of anger, supplication and socialization but the girl interceded with Allah and said that her honor is in danger outside and she should be allowed to spend the night here. I can wait in a corner all night and not talk to me,

The young student would put one of his fingers on the fire every once in a while and then remove it with a sigh and sob. The girl watched the show all night but was unable to say anything. He said, "Get out of the mosque now because the worshipers will be coming so that no one will be suspicious." I lived between the soul and the devil and the commands of Allah for six and five years. I tried to see if I could endure that fire, but soon I realized that a little finger could not bear this little fire, so how could my whole body bear the fire of hell. As time passed, Nawabzadi's relationship with the rich began to come, but she kept forbidding every relationship. The girl's parents were very worried about what was going on. Eventually, the girl brought up the issue that she should marry only the said student, otherwise she would never get married. The purpose of writing this incident is to teach our young men some lessons so that they can protect their private parts. Allah's Messenger (peace and blessings of Allah be upon him) said: If a person protects two things, I can guarantee (1) protection of the tongue (3) protection of shame. These are two things that make the body suffer. * Conclusion: One night, controlling his soul, the poor student went to the palace. ... will definitely think ....... and will definitely let me know the voice of your mind ....... will I wait for your voice?

1 تبصرے

ایک تبصرہ شائع کریں