google.com, pub-4756575377874832, DIRECT, f08c47fec0942fa0 No data received from your website yet. والدین کے ساتھ حسنِ سلوک قسط نمبر 4

 

والدین ہمارے لئے وجود کا ذریعہ ہیں، بچپن میں انھوں نے ہی ہماری دیکھ بھال کی اور پرورش کی ہے۔ اﷲتعالیٰ نے اپنی توحید کے بعد والدین کے ساتھ حسن سلوک کا حکم دیا ہے۔ والدین میں ماں کا درجہ باپ پر مقدم ہے؛ کیونکہ پیدائش میں ماں نے زیادہ تکلیفیں برداشت کی ہیں۔ ماں کے قدموں کے نیچے جنت ہے۔ لہٰذا مندرجہ ذیل باتوں کا خیال رکھیں :

١۔ والدین کے ساتھ حسن سلوک سے پیش آئیں۔

٢۔ اپنی طاقت و قوت کے اعتبار سے ان کے ساتھ ہر طرح کی نیکی اوربھلائی کریں۔

٣۔ ان کے ساتھ ہمیشہ نرمی کا برتاؤ کریں، ان کے سامنے نیچا بن کر رہیں اور ان کی آواز سے اپنی آواز پست رکھیں۔

٤۔ ان کی عزت وتوقیرکو ملحوظ رکھیں اور ان کی رضا اور خوشی کی تلاش میں رہا کریں اور ان کی ہرجائز بات میں فرماں برداری کریں اور انہیں خوش رکھنے کی ہر ممکن کوشش کریں ۔

٥۔ ان کے لیے ہمیشہ غائبانہ طور پر دعا کرتے رہیں۔ «رَبِّ ارْحَمْهُمَا کَمَا رَبَّیَانِیْ صَغِیْراً » ان کے لیے بہترین دعا ہے۔

٦۔ دل وزبان سے ان کے حقوق کا اعتراف کریں۔

٧۔ ان سے دعائیں لیا کریں۔

٨۔ ان کے دوستوں کی عزت کریں۔

٩۔ ان کی وجہ سے قائم رشتوں کو جوڑیں اور صلہ رحمی کریں۔

١٠۔ لوگوں سے ان کے کیے ہوئے وعدے ان کی وفات کے بعد بھی پورے کریں۔

اورمندرجہ ذیل چیزوں سے پرہیز کریں:

١۔ والدین کی نافرمانی اور ان کی ایذا رسانی سےپرہیز کریں۔

٢۔ ان کی ناراض اور غمگین نہ کریں ۔

٣۔ اپنی بیوی اور اولاد کو ان پر فوقیت نہ دیں ۔

٤۔ ان کی بددعا سے بچیں۔

٥۔ ان کو گالی دینے، برا بھلا کہنے، ڈانٹنے ڈپٹنے اور جھڑکنے سے اجتناب کیا کریں ۔

٦۔ ان کو گالی دلانے کا سبب بننے سے، بایں طور کہ آپ کسی کے ماں باپ کو گالی دیں تو وہ پلٹ کر آپ کے ماں باپ کوگا لی دے۔

حضرت رفاعہ بن ایاس رحمہ اللہ کہتے ہیں کہ ایاس بن معاویہ رحمہ اللہ کی والدہ کا انتقال ہوا تو وہ رونے لگے، کسی نے پوچھا کہ کیوں روتے ہو؟ تو انھوں نے فرمایا : کَانَ لِيْ بَابَانِ مَفْتُوْحَانِ الی الجنَّةِ وَأُغْلِقَ أحدُہما یعنی میرے لیے جنت کے دو دروازے کھلے ہوئے تھے، اب ایک (والدہ کی وفات پر) بند ہوگیا ہے؛ اس لیے رو رہا ہوں۔ کس قدر خوش قسمت ہیں وہ لوگ جن کے والدین زندہ ہیں اور وہ ان کے ساتھ حسنِ سلوک کا معاملہ کرتے ہیں اور ان کے لیے جنت کے دو دروازے کھلے ہوئے ہیں۔ ََ

والدین کے لیے دعا کا اہتمام کرنا: اللہ تعالی نے جہاں والدین کے ساتھ حسن سلوک کا حکم دیا ہے وہیں پر ان کے لیے دعا کرنے کی تعلیم بھی ارشاد فرمائی ہے؛ چناں چہ ارشاد خداوندی ہے: ﴿ رَّبِّ ارْحَمْہُمَا کَمَا رَبَّیَانِیْ صَغِیْراً﴾(۱۵) یعنی: اے میرے پروردگار! تو میرے والدین پر رحم فر ماجیسا کہ انھوں نے بچپن میں (رحمت و شفقت کے ساتھ) میری پرورش کی ہے۔ہر نماز کے بعدوالدین کے لیے دعا کرنے کا معمول بنالیں، دو بہت آسان دعائیں جن کی تعلیم خود اللہ جلَّ شانہُ نے قرآن کریم میں دی ہے، ایک ماقبل والی اور دوسری یہ:﴿ رَبَّنَا اغْفِرْ لِیْ وَلِوَالِدَیَّ وَلِلْمُؤْمِنِیْنَ یَوْمَ یَقُومُ الْحِسَابُ﴾ (۱۶) یعنی اے میرے پروردگار ! روزحساب تو میری، میرے والدین کی اور تمام ایمان والوں کی بخشش فرما۔

Parents are the source of our existence, they are the ones who took care of us in our childhood. The Almighty has commanded to treat parents well after their monotheism. The status of mother in parents takes precedence over father; Because the mother has endured more pains at birth. Heaven is under mother's feet. So keep the following in mind:

۔ Treat your parents kindly.

۔ Do all kinds of goodness and kindness to them according to your strength and power.

۔ Always be gentle with them, be humble in front of them and keep your voice lower than theirs.

۔ Respect their dignity and seek their pleasure and happiness and obey their every word and do your best to keep them happy.

۔ Always pray for them in absentia.

Lord have mercy on you, just as two young people.

۔ Acknowledge their rights wholeheartedly.

۔ Ask for prayers from them.

۔ Respect their friends.

۔ Reconcile the relationships established because of them and reciprocate the mercy.

۔ Fulfill their promises to the people even after their death.

And avoid the following:

۔ Avoid parental disobedience and harassment.

۔ Don't make them angry and sad.

۔ Do not put your wife and children above them.

۔ Avoid their insults.

۔ Avoid abusing, cursing, scolding, or scolding.

۔ Instead of abusing them, if you insult someone's parents, they will turn and insult your parents.

Hazrat Rifaa ibn Ayas (may Allah have mercy on him) says that when the mother of Ayas ibn Mu'awiyah (may Allah have mercy on him) passed away, he started crying. Someone asked why are you crying? So he said: There were two gates of Paradise open for me, now one (on the death of my mother) has been closed. That's why i am crying How fortunate are the people whose parents are alive and they treat them with kindness and the two gates of heaven are open for them. ََ

Arranging du'aa 'for parents: Allaah has commanded us to be kind to our parents and has also instructed us to pray for them. Thus, the instruction of God is: So have mercy on my parents as they brought me up in childhood (with mercy and compassion). I have given one, the previous one and the other is this: Forgive me, my parents, and all the believers on the day of reckoning.

3 تبصرے

ایک تبصرہ شائع کریں